حَمْد سَرا {حَمْد + سَرا}

عربی زبان سے ماخوذ اسم حمد کے ساتھ فارسی کے مصدر سرودن سے مشتق صیغہ فعل امر سرا بطور لاحقۂ فاعلی لکھنے سے حمد سرا مرکب بنا۔ 1892ء میں "دیوان حالی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی

جمع غیر ندائی: حَمْد سَراؤں {حَمْد + سَرا+ اوں (و مجہول)}

معانی ترمیم

1. حمدیہ اشعار کہنے والا، خدا کی تعریف کرنے والا۔

؎ قبضہ ہو دلوں پر کیا اور اس سے سوا تیرا

اک بندۂ نافرمان ہے حمد سرا تیرا، [1]

مترادفات ترمیم

تَعْرِیف خَواں

حوالہ جات ترمیم

  1. ( 1892ء، بیدار، دیوان، 1 )