"علم جفر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 1:
عِلْمِ جَفْر {عِل + [[مے]] + جَفْر} ([[عربی]])
علم جفر آئمہ معصومین علیہم السلام کا وہ پاکیزہ علم ہے جس کا شمار علوم الہیات میں ہوتا ہے اس علم کے حقیقی وارث انبیاء کرام و آئمہ اطہار ہی ہیں جنہیں یہ علم ذات علیم و خبیر سے عطا ہوا۔ علماءے جفر کے بقول علم جفر کی ابتداء اس وقت ہوئی جب خدا وند عالم نے ابو البشر حضرت آدم علیہ السلام کو خلافت ارضی کا خلعت عطا فرمایا ۔ اس کے ساتھ ہی کائنات کی تمام اشیاء کے اسماء بھی تعلیم فرمائے۔ چنانچہ وہی مباک نام اس علم کی بنیاد ٹھہرے ۔ حضرت آدم علیہ السلام کے بعد یہ علم سلسلہ بہ سلسلہ انبیاء کرام میں چلتا رہا حتی کہ فخر موجودات وءجہ بناء کائنات حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس پہنچا۔ آپ نے یہ علم جناب امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کو تعلیم فرمایا ۔ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے چند قاعدے اور طریقے استفادہ مومنین کے لءے جاری فرمائے چنانچہ یہ علم صادق آل محمد جناب حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے نام سے منسوب ہے ۔
علمائے لغت کے نزدیک جفر کے معنی بکری یا بیل کی کھال کے ہیں ۔ لیکن یہ صرف لغوی معنی ہیں ان معنوں کا علم جفر اور اس کے آثار سے کوئی تعلق نہیءں ۔ حقیقت میں علم جفر اعداد و حروف کی اس قوت کا نام ہے جس کے ذریعے نہ صرف حوادث عالم کو قبل از وقت معلوم کرلیا جاتا ہے بلکہ نقوش و ظائف و عملیات جو کہ اثر کے اعتبار سے حیران کن حد تک موثر ہوتے ہیں ہیں ، تیار کئے جاتے ہیں ۔
علم جفر کا شمار اگر چہ علوم فلکیات میں سے ہوتا ہے لیکن اس میں رمل ، نجوم کی طرح ظن و قیاس کا عمل دخل نہیں ہوتا۔ بلکہ یہ علم اصول صحیحہ و قواعد مضبوطہ پر قائم ہے ۔ بات کا جواب بات میں ملتا ہے البتہ جفار کی قوت حافظہ و ادراک عمدہ ہو ۔ عام لوگوں کی حصول جفر میں ناکامی کا سبب یہ ہوتا ہے کہ وہ علم جفر کی حقیقت و وسعت سے آشنا نہیں ہوتے اور صرف یہ جانتے ہیں کہ ان حروف کا علم ہے جو ہمارے لکھنے پڑھنے میں کام آتے ہیں حالانکہ ایسا ہرگز نہیں ۔ اس مقدس علم کے حصول کے لءے علم و عمل کی اشد ضرورت ہے
 
عربی [[زبان]] سے [[مشتق]] [[اسم]] علم کے [[آخر]] پر [[کسرۂ اضافت]] لگانے کے بعد عربی ہی سے اسم [[جفر]] لگا کر [[مرکب]] بنا۔ اردو میں [[بطور]] اسم [[استعمال]] ہوتا ہے اور سب سے پہلے 1916ء کو "اقبال نامہ" میں [[مستعمل]] ملتا ہے۔
علم جفر کا حصہ آثار
علم جفر کو مقاصد کے اعتبار سے علماءے جفر نے دو حصوں میں تقسیم کیا ہے پہلا حصہ اخبار دوسرا آثار
حصہ آثار میں حروف ابجد اور اس کے طلسمی اعداد سے الواح و نقوش وظاءف و عملیات وضع کئے جاتے ہیں غرضیکہ انسانی زندگی میں جس قدر بھی واقعات و حادثات پیش آسکتے ہیں ان سب کے تدارک کے لءے اس حصہ سے کام لیا جاتا ہے ۔
 
اسم [[نکرہ]] (مذکر - واحد)
روحانی علوم ڈاٹ کام انٹرنیٹ کی دنیا کا وہ واحد آن لائن روحانی میگزین ہے جس نے دنیا میں سب سے پہلے علم جفر کے اردو قواعد کو انٹرنیٹ پر شائقین علم الجفر کے لئے پیش کیا ۔ آپ بھی روحانی علوم ڈاٹ کام Roohanialoom.com وزٹ کر کے اس علم کے مختلف قواعد سے روشناس ہوسکتے ہیں
 
==معانی==
 
1. [[غیبی]] حالات سے [[آگاہ]] ہونے کا علم، وہ علم جس میں [[حروف]] و [[اعداد]] کے [[ذریعے سے]] احوال [[غیب]] [[دریافت]] کرتے ہیں۔
 
"قدیم کتابوں میں کیمیا، [[نیر]] نجات، علم جفر، [[رمل]] اور [[قصص]] و [[اخبار]] کو بھی [[فنون]] میں شامل کیا گیا ہے۔"، <ref>( 1965ء، مباحث، [[ڈاکٹر]] سید عبداللہ، 331 )</ref>
 
==حوالہ جات==
 
<references/>
[[Category:ع۔ل]]