"آنکھ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م ←‏روزمرہ جات: معمولی ترمیم؛
م ←‏روزمرہ جات: معمولی ترمیم؛
سطر 188:
| valign="top" | نظر یا تیور سے کسی بات کا ظاہر ہونا۔
| valign="top" | {{شعر
| گھر کر دیے تھے کتنےکِتنے ہی بدذات نے غارت
| آنکھوں سے ستمگرسِتمگر کی ٹپکتیٹپَکتی تھی شرارت}} {{حوالہ
| نام=r21 | عنوان=مرثیہ فیض بھرتپوری |تاریخ =1970ء |صفحہ=9 }}
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ سے چنگاریاں اُڑنا
| valign="top" | غصےغُصّے میں آنکھیں [[سرخ|سُرخ]] ہو جانا۔
| valign="top" | {{شعر
| جری کی آنکھ سے چنگاریاںچِنگاریاں جو اڑتیاُڑتی تھیں
| نگاہیںنِگاہیں شوم کی گوشوں کی سمتسِمت مڑتی[[مڑنا|مُڑتی]] تھیں }} {{حوالہ
| نام=r22 | عنوان=مرثیہ بزم اکبر آبادی | تاریخ =1919ء | صفحہ=13 }}
|-
سطر 229:
! scope="row" valign="top" | آنکھ جمنا
| valign="top" | آنکھ جمانا کا فعل لازم ہے۔
| valign="top" | {{شعر
| یہ برق وہ ہے جس کا اثر تابفلک ہے آنکھیں
| نہیں جمتیں یہ چمک ہے یہ دمک ہے }} <ref>1929ء،{{حوالہ
| نام=r27 | عنوان=مرثیہ رفیع (مرزا طاہر)، | تاریخ =1929ء | صفحہ=12</ref> }}
|-
! scope="row" valign="top" rowspan="2" | آنکھ جھپکانا
| valign="top" | نگاہ کو خیرہ کر دینا؛ آنکھ یا آنکھوں کو چکاچوند کر دینا۔
| valign="top" | {{شعر
| فلک پر آنکھ کو بہرام کی بھی جھپکا دیں
| دکھائیں تیغ کے جوہر جو چشم خشم آگیں }} <ref>1903ء، نظم نگاریں، جلال،{{حوالہ 6</ref>
| نام=r28 | عنوان=نظم نگاریں، جلال | تاریخ =1903ء | صفحہ=6 }}
|-
| valign="top" | تھوڑی سی دیر کو سلا دینا یا سونا۔
| valign="top" | {{شعر
| رات بھر بے تابیوں کی کچھ تلافی چاہیے
| صبح نے بیمار غم کی آنکھ جھپکائی تو کیا }} <ref>1942ء، اسرار،{{حوالہ 72</ref>
| نام=r29 | عنوان=اسرار | تاریخ =1942ء | صفحہ=72 }}
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ جھپکنا
| valign="top" | آنکھ جھپکانا کا فعل لازم ہے۔
| valign="top" | {{شعر
| {{شعر|ستاروں سے روشن وہ ہیرے جڑے ہیں | کہ خورشید کی آنکھ بھی جن سے جھپکی}} <ref>1905ء، یادگار داغ، 200</ref>
| ستاروں سے روشن وہ ہیرے جڑے ہیں
| کہ خورشید کی آنکھ بھی جن سے جھپکی }} {{حوالہ
| نام=r30 | عنوان=یادگار داغ | تاریخ =1905ء | صفحہ=200 }}
|-
! scope="row" valign="top" rowspan="2" | آنکھ جھکانا
| valign="top" | نیچے کی طرف دیکھنا یا دیکھنے لگنا، نظر نیچی رکھنا۔
| valign="top" | {{شعر
| مخاطب ہیں وہ نرگس سے چمن میں
| جھکائے آنکھ ہم شرما رہے ہیں }} <ref>1903ء، نظم نگاریں، جلال،{{حوالہ 99</ref>
| نام=r31 | عنوان=نظم نگاریں، جلال | تاریخ =1903ء | صفحہ=99 }}
|-
| valign="top" | شرمانا، شرم سے آنکھ نیچی کرنا۔
| valign="top" | {{شعر
| ملا کے آنکھ نہیں رو آپ کہتے ہیں
| جھکا کے آنکھ ذرا ایک بار ہاں تو کریں }} [32]{{حوالہ
| نام=r32 | عنوان=نقوش مانی | تاریخ =1932ء | صفحہ=104 }}
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ جھکنا
| valign="top" | آنکھ جھکانا کا فعل لازم ہے۔
| valign="top" | {{شعر
| تھی خطا ان کی مگر جب آ گئے وہ سامنے
| جھک گئیں میری ہی آنکھیں رسم الفت دیکھیے }} [33]{{حوالہ
| نام=r33 | عنوان=روح ادب | تاریخ =1920ء | صفحہ=86 }}
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ چار کرنا
| valign="top" | نظر سے نظر ملانا، آنکھوں میں آنکھیں ڈالنا، بے روک ٹوک سامنے آنا، ڈھٹائی سے دیکھنا۔
| valign="top" | {{شعر
| چوٹیں جو بڑھ کے چاروں نے ایک بار کیں
| تھرائے ہاتھ ڈھال نے آنکھیں جو چار کیں }} [34]{{حوالہ
| نام=r34 | عنوان=شمیم، مرثیہ | تاریخ =1912ء | صفحہ=17 }}
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ چرانا
| valign="top" | آنکھیں چار نہ کرنا، بے مروتی کرنا، (شرمیلے پن یا ناز و ادا کی بنا پر یا احفائے راز وغیرہ کے لیے کسی کی طرف) کھل کر نہ دیکھنا، ٹال دینا۔
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | اسلام کی سچی تعلیم یہی تھی کہ تم آپس میں ایک دوسرے کی مدد کرو جو تمہاری اعانت کے محتاج ہیں ان سے آنکھ نہ چراءو۔" [35]{{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [35]
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ دبا کر دیکھنا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | کچھ کھلی کچھ بند آنکھ سے دیکھنا، ایک آنکھ بندکر کے دیکھنا، بھینگے پن کے انداز سے دیکھنا۔
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | ایک پستہ قامت بھینگا سیاہ فام آدمی بائیں آنکھ دبا کر داہنی سے مہدی کو بغور دیکھتا ہوا کمرے میں آیا۔" [36]
|-
! scope="row" valign="top" rowspan="2" | آنکھ پھیرنا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | بے مروتی کرنا۔
| valign="top" | {{شعر
| ؎ نرغے میں ہم ہیں سوتے ہو کیا رن میں چین سے <br/> تم نے بھی آنکھ پھیر لی بیکس حسین سے [37]
| نرغے میں ہم ہیں سوتے ہو کیا رن میں چین سے
| تم نے بھی آنکھ پھیر لی بیکس حسین سے}} {{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [37]
|-
| stylevalign="vertical-align:top; align:right;" | توجہ ہٹا لینا، کنارہ کرنا، گریز کرنا۔
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | وہ تو کبھی میری طرف سے آنکھ نہیں پھیرتا۔" [38]
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ پھیرنا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | مرنا، دنیا سے گزرنا۔
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | اب کی تو مروا ہی ڈالا تھا اور آپ نے بھی آنکھیں پھیر لی تھیں۔" [39]{{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [39]
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ توتے کی طرح بدلنا | پھرانا | پھیرنا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | یکایک بے مروتی اختیار کرنا، بے مروتی کرتے دیر نہ لگنا۔
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | کیا توتے کی طرح آنکھ بدلی ہے گویا کبھی آشنا ہی نہ تھے۔" [40]{{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [40]
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ ٹھہرنا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | نگاہ جمنا، نظر کا ایک نقطے یا مرکز پر قائم رہنا۔
| valign="top" | {{شعر
| ؎ آنکھ ٹھہرے فروغ جام پہ <br/> کیا ہر کرن آفتاب کی سی ہے [41]
| آنکھ ٹھہرے فروغ جام پہ
| کیا ہر کرن آفتاب کی سی ہے }} {{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [41]
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ جاتی رہنا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | بصارت زائل ہونا، کسی صدمے یا بیماری سے بینائی ختم ہو جانا۔
| valign="top" | صفدر جنگ کی بائیں آنکھ میں ایک تیر لگا جس سے آنکھ جاتی رہی۔" [42]{{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [42]
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ پھرانا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | سابقہ مروت اور ہمدردی ترک کرنا، بے وفائی برتنا۔
| valign="top" | {{شعر
| ؎ خوش ہو کے عبث مجھ کو ستا لیتا ہے <br/> تنتی ہیں بھویں آنکھ پھرا لیتا ہے [43]
| خوش ہو کے عبث مجھ کو ستا لیتا ہے
| تنتی ہیں بھویں آنکھ پھرا لیتا ہے }} {{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [43]
|-
! scope="row" valign="top" rowspan="2" | آنکھ پھرنا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | بے مروتی کا برتاؤ کرنا، برگشتہ ہونا۔
| valign="top" | {{شعر
| ؎ آنکھ تیری جو پھری پھر گئی ساری دنیا <br/> انتہا ہے کہ مخالف ہے مرا دل مجھ سے [44]
| آنکھ تیری جو پھری پھر گئی ساری دنیا
| انتہا ہے کہ مخالف ہے مرا دل مجھ سے }} {{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [44]
|-
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | مر جانا، عالم اختصار ہونا۔
| valign="top" | {{شعر
| ؎ اس کی جب آنکھ پھری پھر گئیں اس کی آنکھیں <br/> شیفتہ مرنے پہ تیار ہی کیا پھرتا تھا [45]
| اس کی جب آنکھ پھری پھر گئیں اس کی آنکھیں
| شیفتہ مرنے پہ تیار ہی کیا پھرتا تھا }} {{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [45]
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ پھوٹنا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | چوٹ یا کسی صدمے سے اندھا ہو جانا، بینائی جاتی رہنا، دیدہ پٹم ہو جانا۔
| valign="top" | خالہ جان آنکھیں پھوٹیں جو میں نے کل محسن کے لڑکے کو دیکھا بھی ہو۔" [46]
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ بھر لانا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | آنکھ میں آنسو بھر لانا، خود کو آبدیدہ کرنا۔
| valign="top" | {{شعر
| ؎ سامنے آنکھوں کے خوں نور نظر کا جو بہا <br/> آنکھ بھر لائے مگر اف بھی زباں سے نہ کہا [47]
| سامنے آنکھوں کے خوں نور نظر کا جو بہا
| آنکھ بھر لائے مگر اف بھی زباں سے نہ کہا }} {{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [47]
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ پتھرانا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جانا اور بے حس و حرکت ہو جانا، بے نور ہو جانا، کچھ نظر نہ آنا۔
| valign="top" | {{شعر
| ؎ پتھرا گئی تھی آنکھ مگر بند تو نہ تھی <br/> اب یہ بھی انتظار کی صورت نہیں رہی [48]
| پتھرا گئی تھی آنکھ مگر بند تو نہ تھی
| اب یہ بھی انتظار کی صورت نہیں رہی }} {{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [48]
|-
! scope="row" valign="top" | آنْکھ پرنم ہونا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | style="vertical-align:top; align:right;" | آنکھوں میں آنسو بھرے ہونا، آنسو بہنا۔
| valign="top" | {{شعر
| ؎ شبیر ہیں لخت جگر سرور عالم کیا غم اسے جو آنکھ شہ میں ہے پرنم [49]
| شبیر ہیں لخت جگر سرور عالم کیا
| غم اسے جو آنکھ شہ میں ہے پرنم }} {{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [49]
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ پر میل (تک) نہ ہونا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | تیوری پر بل نہ پڑنا، قطعاً ناگوار نہ گزرنا۔
| valign="top" | میں نے خود (ان کو) لاکھوں ہار کے اٹھتے دیکھا تھا، آنکھ پر میل تک نہیں اچھی خاصی دولت پلک جھپکاتے آئی گئی ہو گی۔" [50]{{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [50]
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ پڑنا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | (عشق و محبت، حسرت، رغبت، توجہ والتفات، حسد و عداوت، پسندیدگی وغیرہ سے) دیکھنا (اتفاقیہ یا بالارادہ)
| valign="top" | {{شعر
| ؎ چشم ساقی کی وہ مخمور نگاہی توبہ <br/> آنکھ پڑتی ہے چھلکتے ہوئے پیمانوں کی [51]
| چشم ساقی کی وہ مخمور نگاہی توبہ
| آنکھ پڑتی ہے چھلکتے ہوئے پیمانوں کی }} {{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [51]
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ پسیجنا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | آنکھ کا آنسوءوں سے نمناک ہونا، آنکھوں میں آنسو آنا۔ (شرم یا رحم سے)۔
| valign="top" | {{شعر
| ؎ بے رحم سنگدل ستم اطوار بدشعار <br/> آنکھیں پسیجتی نہیں تڑپے کوئی ہزار [52]
| بے رحم سنگدل ستم اطوار بدشعار
| آنکھیں پسیجتی نہیں تڑپے کوئی ہزار }} {{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [52]
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ بہانا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | آنکھ بہنا کا تعدیہ ہے
| valign="top" | {{شعر
| ؎ رونے دھونے سے نہ کچھ بات بن آئی اپنی <br/> ان کا کچھ بھی نہ گیا آنکھ بہائی اپنی [53]
| رونے دھونے سے نہ کچھ بات بن آئی اپنی
| ان کا کچھ بھی نہ گیا آنکھ بہائی اپنی }} {{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [53]
|-
! scope="row" valign="top" rowspan="2" | آنکھ بہنا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | مسلسل رونا، ہر دم آنسو جاری رہنا؛ آنکھوں سے پانی بہا کرنا۔
| valign="top" | {{شعر
| ؎ دیکھ بہتی آنکھ میری ہنس کے بولا کل وہ شوخ <br/> بہ نہیں اب تک ہوا منہ کا ترے ناسور کیا [54]
| دیکھ بہتی آنکھ میری ہنس کے بولا کل وہ شوخ
| بہ نہیں اب تک ہوا منہ کا ترے ناسور کیا }} {{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [54]
|-
| scope="row" valign="top" | پتلی اور دیدے کا خراب اور بے نور ہو جانا۔
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | ایسا نزلہ گرا کہ دونوں آنکھیں بہ گئیں۔" [55]{{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [55]
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ بھر آنا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | آنکھوں میں آنسو ابل آنا؛ آبدیدہ ہونا۔
| valign="top" | {{شعر
| ؎ سوشیلا نے پتی کی اپنے جب یہ آرزو پائی <br/> تو دل ڈوبا وفور بیکسی سے آنکھ بھر آئی [56]
| سوشیلا نے پتی کی اپنے جب یہ آرزو پائی
| تو دل ڈوبا وفور بیکسی سے آنکھ بھر آئی }} {{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [56]
|-
! scope="row" valign="top" rowspan="2" | آنکھ بھر کر دیکھنا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | نظر جما کر دیکھنا، آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر نظارہ کرنا۔
| valign="top" | {{شعر
| ؎ رخ جاناں کے آگے ہر تماشائی کو سکتا ہے <br/> کوئی خورشید کو بھی آنکھ بھر کے دیکھ سکتا ہے [57]
| رخ جاناں کے آگے ہر تماشائی کو سکتا ہے
| کوئی خورشید کو بھی آنکھ بھر کے دیکھ سکتا ہے }} {{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [57]
|-
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | جی بھر کر دیدار کرنا، سیر ہو کر دیکھنا۔
| valign="top" | {{شعر
|؎ کوئی دیکھے کیونکر انہیں آنکھ بھر کے <br/> کڑے تیوروں نے بٹھایا ہے پہرا [58]
| کوئی دیکھے کیونکر انہیں آنکھ بھر کے
| کڑے تیوروں نے بٹھایا ہے پہرا }} {{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [58]
|-
! scope="row" valign="top" rowspan="2" | آنکھ بدلنا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | پہلی سی نظر اگلی سی بات نہ رہنا۔
| valign="top" | {{شعر
| ؎ میزباں کی دیکھتی ہے آنکھ جب بدلی ہوئی واں سے اٹھ کر دوسری جا ڈھونڈتی ہے میہماں [59]
| میزباں کی دیکھتی ہے آنکھ جب بدلی ہوئی
| واں سے اٹھ کر دوسری جا ڈھونڈتی ہے میہماں }} {{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [59]
|-
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | بے مروتی اور بے رخی اختیار کرنا
| valign="top" | {{شعر
| ؎ وہ اپنی دھن کا پکا ہے جو بدلی آنکھ تو بدلی بندھے <br/> پانی کی یہ لہریں لکیریں سمجھو پتھر کی [60]
| وہ اپنی دھن کا پکا ہے جو بدلی آنکھ تو بدلی بندھے
| پانی کی یہ لہریں لکیریں سمجھو پتھر کی }} {{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [60]
|-
! scope="row" valign="top" rowspan="3" | آنکھ بند کرنا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | (نفرت، غیرت، بے مروتی، خوف و رعب، کمال تابش یا فرط قلق وغیرہ سے) آنکھیں میچ لینا۔
| valign="top" | {{شعر
| ؎ اللہ رہے چھوٹ روے شہ ارجمند کی <br/> ذرے جو چمکے آنکھ ستاروں نے بند کی [61]
| اللہ رہے چھوٹ روے شہ ارجمند کی
| ذرے جو چمکے آنکھ ستاروں نے بند کی }} {{حوالہ
| نام= | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [61]
|-
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | کسی کام کی طرف سے غفلت برتنا، بے توجہی کرنا، نظرانداز کرنا۔
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | بغداد کے کارناموں سے آنکھیں بند کر لینا تو اپنی میراث کو ٹھکرانا ہے۔" [62]{{حوالہ
| نام=r62 | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [62]
|-
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | مر جانا۔
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | جس دن سے میاں نے آنکھ بند کی برقعہ ان کے سر پر تھا۔" [63]{{حوالہ
| نام=r63 | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [63]
|-
! scope="row" valign="top" rowspan="2" | آنکھ اوپر نہ اٹھنا
| stylevalign="vertical-align:top; align:right;" | کمال مصروفیت کی وجہ سے کام کے علاوہ کسی اور طرف دھیان نہ دینا۔
| stylevalign="vertical-align:top; align:right;" | ایسے لکھنے میں مصروف ہیں کہ آنکھ اوپرنہیں اٹھاتے۔" [64]{{حوالہ
| نام=r64 | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [64]
|-
| stylevalign="vertical-align:top; align:right;" | شرم وغیرہ کی وجہ سے نظر اونچی نہ کرنا۔
| valign="top" | {{شعر
| ؎ نادان رو رہی تھی برابر یہ حال تھا <br/> اوپر نہ آنکھ اٹھاتی تو دم بھر یہ حال تھا [65]
| نادان رو رہی تھی برابر یہ حال تھا
| اوپر نہ آنکھ اٹھاتی تو دم بھر یہ حال تھا }} {{حوالہ
| نام=r65 | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [65]
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ اوجھل پہاڑ اوجھل
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | جو چیز آنکھ کے سامنے نہ ہو اگر وہ قریب ہو تب بھی دور ہے۔
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | منہ دیکھے کی دوستیاں رہ گئی ہیں آنکھ اوجھل پہاڑ اوجھل۔" [66]{{حوالہ
| نام=r66 | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [66]
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ اونچی کرنا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | نظر اٹھنا، نظر اٹھا کر دیکھنا، نظر سے نظر ملانا۔
| valign="top" | {{شعر
| ؎ کیا ہوا جرم ہے کیا کون سی میری تقصیر <br/> آنکھیں اونچی کرو کیوں بیٹھے ہو شرمائے ہوئے [67]
| کیا ہوا جرم ہے کیا کون سی میری تقصیر
| آنکھیں اونچی کرو کیوں بیٹھے ہو شرمائے ہوئے }} {{حوالہ
| نام=r67 | عنوان= | تاریخ =ء | صفحہ= }} [67]
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ اونچی ہونا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | آنکھ اونچی کرنا کا فعل لازم ہے۔
| valign="top" | {{شعر
| ؎ پست ہے زاہد کوتاہ نظر کی فطرت <br/> آنکھ اونچی کبھی ہوتی ہے تو بدبینی کو [68]
| پست ہے زاہد کوتاہ نظر کی فطرت
| آنکھ اونچی کبھی ہوتی ہے تو بدبینی کو }} {{حوالہ
| نام=r68 | عنوان=کلیات اختر (واجد علی شاہ) | تاریخ =1861ء | صفحہ=836 }}
|-
! scope="row" valign="top" | آنکھ آنا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | آنکھ یا آنکھوں میں سرخی کھٹک اور کبھی کبھی سوجن بھی ہونا، آنکھیں دکھنے آنا۔ (امیراللغات، 210:1)
| valign="top" | {{شعر
| ؎ روتے روتے سجائی ہیں آنکھیں <br/> کوئی جانے کہ آئی ہیں آنکھیں [69]
| روتے روتے سجائی ہیں آنکھیں
| کوئی جانے کہ آئی ہیں آنکھیں }} {{حوالہ
| نام=r69 | عنوان=(امیراللغات، 211:1) | تاریخ =1903ء | صفحہ=97 }}
|-
! scope="row" valign="top" rowspan="5" | آنکھ اٹھا کر دیکھنا
| stylevalign="vertical-align:top; text-align:right;" | اوپر دیکھنا
| valign="top" | {{شعر
| ؎ دیکھا جو آنکھ اٹھا کے شہ دیں نے ایک <br/> بار سایہ کیے تھے فرق پہ جبریل نامدار [70]
| دیکھا جو آنکھ اٹھا کے شہ دیں نے ایک
| بار سایہ کیے تھے فرق پہ جبریل نامدار }} {{حوالہ
| نام=r70 | عنوان=(امیراللغات، 211:1) | تاریخ =1880ء | صفحہ= }}
|-
| style="vertical-align:top; text-align:right;" | سامنے دیکھنا۔