حافِظِ قُرْآن {حا + فِظے +قُر + آن} (عربی)

عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت حافظ کے آخر پر علامت اضافت کسرہ لگا کر قرآن لگانے سے مرکب حافظ قرآن بنا۔ قرآن کو بطور مضاف الیہ اور حافظ کو بطور مضاف لیا گیا۔ اردو میں بطور اسم صفت اور گا ہے بطور اسم مستعمل ہے 1914ء میں "سیرۃ النبیۖ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی (مذکر)

معانی ترمیم

1. وہ شخص جس نے قرآن شریف حفظ کیا ہو۔

"ان میں جو سب سے زیادہ حافظِ قرآن ہوتے تھے ان کو اس کا امیر مقرر فرماتے تھے۔"، [1]

انگریزی ترجمہ ترمیم

one who has the whole Quran by heart

حوالہ جات ترمیم

  1. ( 1914ء، سیرۃ النبیۖ، 22:2 )