عاد {عاد} (عربی)

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم جامد ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم مستعمل ہے۔ اور سب سے پہلے 1564ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ہے۔

اسم معرفہ (مذکر - واحد)

معانی ترمیم

1. ایک قوم جس کی ہدایت کے لیے حضرت ہود علیہ اسلام کو بھیجا گیا، جب اس نے نافرمانی کی تو طوفان باد کا عذاب نازل ہوا اور وہ ہلاک ہوئی۔

"عاد عرب کی ایک قوم تھی جس پر خدا کا عذاب نازل ہوا۔"، [1]

حوالہ جات ترمیم

  1. ( 1975ء، الشجاع، کراچی، 29 )