عَدِیل {عَدِیل} (عربی)

ع د ل، عَدْل، عَدِیل

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے 1801ء کو "دیوان جوشش" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی (مذکر - واحد)

جنسِ مخالف: عَدِیلَہ {عَدی + لَہ}

معانی ترمیم

1. نظیر، مانند، ہم رتبہ، ہم سر، برابر کا، ہم وزن۔

؎ کون ہے آپ کا عدیل و مثیل

پھر کسے فخر کائنات لکھوں، [1]

2. انصاف کرنے والا، منصف، جج۔

؎ لہو میں تر ہے مری زندگی کی دستاویز

مرا عدیل مگر منتظر گواہ کا ہے، [2]

3. جائز، ٹھیک، پورا؛ یکساں، برابر۔

(پلیٹس)

انگریزی ترجمہ ترمیم

Equitable, just; alike, equal

مترادفات ترمیم

بَرابَر، مُساوی، مانِنْد، مِثْل، نَظِیر

حوالہ جات ترمیم

  1. ( 1984ء، ذکرِ خیرالانام، 44 )
  2. ( 1981ء، ناتمام، 140 )