غُرْبَت زَدَہ {غُر + بَت + زَدَہ}

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم غربت کے ساتھ فارسی مصدر زدن سے صیغہ حالیہ تمام زدہ لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ 1784ء کو "دیوانِ درد" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی

جمع غیر ندائی: غُربَت زَدوں {غُر + بَت + زَدوں (و مجہول)}

معانی ترمیم

1. وہ شخص جو مسافرت کی صعوبت برداشت کر چکا ہو، مسافر، پردیسی۔

؎ میں وہ غربت زدہ ہوں میری غربت جب سے دیکھی ہے

گلے مل مل کے رہزن روتے ہیں ایک ایک راہی سے، [1]

2. مصیبت زدہ۔

(جامع اللغات، پلیٹس)

انگریزی ترجمہ ترمیم

Oppressed with misery or wretchedness, wretched, miserable

حوالہ جات ترمیم

  1. ( 1888ء، صنم خانۂ عشق، 247 )