آری
آری{1} {آ + ری} (سنسکرت)
آر آرا آری
سنسکرت زبان کا اصل لفظ آر ہے اور اس کا اردو مستعمل آرا ہے اور اردو قاعدہ کے مطابق ا گرا کر ی بطور لاحقۂ تصغیر لگانے سے آری بنا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے 1768ء میں برہنی کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔
اسم نکرہ (مؤنث - واحد)
جمع: آرِیاں {آ + رِیاں}
جمع غیر ندائی: آرِیوں {آ + رِیوں}
معانی
ترمیمآرا جس کی یہ تصغیر ہے۔
"ہرا بھرا درخت ..... کلہاڑی سے کاٹا گیا،آری سے چیرا گیا۔" [1]
2. جوتا سینے کا ایک اوزار (اصطلاحات پیشہ وراں، منیر لکھوی، 63)
3. نیچے کی نے اور تلی کو اندر سے صاف کرنے یا کھولنے کا آردار گز یا کانٹے دار سلاخ (ا پ و، 95:7)
4. آر کا اسم تصغیر۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، میر لکھنوی، 63)
روزمرہ جات
ترمیمآری چلنا
؎ قد جاناں دیکھ کر کٹ کٹ گئے سر و چمن
بال قمری سے چلی آری سر شمشاد پر [2]
آری کے نیچے رہنا
سختیاں جھیلنا۔
؎ گھٹتے ہیں زیر خاک بھی ہم بخت پست سے
آری کے نیچے رہتے ہیں جادوں سے راہ کے [3]
رومن
ترمیمAari
تراجم
ترمیمانگریزی :A small saw; a hand-saw
حوالہ جات
ترمیم1 ^ ( 1912ء، سی پارہ دل، 79:1 ) 2 ^ ( 1836ء، ریاض البحر، 94 ) 3 ^ ( 1852ء، دیوان برق، 323 )