آس پاس
آس پاس {آس + پاس} (سنسکرت)
سنسکرت سے ماخوذ اردو اسم پاس کے ساتھ سابقہ آس بطور تابع لگنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ 1611ء میں "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
متعلق فعل
معانی
ترمیماردگرد، ادھر ادھر، گرد و پیش، قریب نزدیک۔
"اعضائے جسم کی تشریح تو اس قدر بے جھجک ہو کر بیان فرماتی ہیں کہ شر و حیا کہیں آس پاس بھی نہیں ہوتی۔"[1]
مترادفات
ترمیماِدھَر اُدھَر قُرْب و جُوار گِرْد و پیش قَرِیب اِرْدگِرْد گِرْد و نَواح نَزْدِیک
رومن
ترمیمAas pas
تراجم
ترمیمانگریزی : Near, in the neighborhood
حوالہ جات
ترمیم^ ( مضامین عبدالماجد، دریابادی، 1923ء، 57 )