آفرینش
آفْرِینِش {آف + ری + نِش} (فارسی)
آفْرِیدَن آفْرِین آفْرِینِش
فارسی مصدر آفریدن سے حاصل مصدر ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے 1582ء میں "کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم نکرہ (مؤنث)
معانی
ترمیم1. پیدائش، تخلیق، پیدا ہونا، عدم سے وجود میں آنا۔
"زمین و آسمان کی آفرینش میں بھی حق ہی کارفرما ہے۔" [1]
2. دنیا، کائنات، جو کچھ خدا نے خلق کیا۔
"ہماری زمین آفرینش سے ایک چھوٹا حصہ ہے۔" [2]
مترادفات
ترمیمکائِنات جَنَم اِیْجاد مَخْلُوقات تَخْلِیق
رومن
ترمیمAafrinish
تراجم
ترمیمانگریزی : Creation
حوالہ جات
ترمیم1 ^ ( 1967ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، 155:3 ) 2 ^ ( 1833ء، مفتاح الافلاک، 53 )
فارسی
ترمیماسم
ترمیمآفرینش