آمُوزْگار {آ + مُوز + گار} (فارسی)

آموختن آمُوز آمُوزْگار

فارسی زبان میں مصدر آموختن سے حاصل مصدر آموزش سے شگرا کر فارسی قاعدہ کے مطابق گار بطور لاحقۂ وصفی لگانے سے آموزگار بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے 1649ء میں "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ (مذکر - واحد)

جمع:آمُوزْگاران {آ + مُوز + گا + ران}

جمع غیرندائی: آمُوزْگاروں {آ + مُوز + گا + روں (و مجہول)}

معانی

ترمیم

سکھانے والا، استاد، معلم۔

؎ جس نے خطابت عربی کو دیا رواج

جو فن جرح و نقد کا آموزگار ہے [1]

انگریزی ترجمہ

ترمیم

Teacher, tutor

مترادفات

ترمیم

اُسْتاد مُدَرِّس گُورُو

حوالہ جات

ترمیم
       ^ ( 1943ء، حیات شبلی، 662 )