آمیزَہ {آ + مے + زَہ} (فارسی)

آمیختن آمیز آمیزَہ

فارسی زبان کے مصدر آمیخن سے حاصل مصدر آمیزش سے ش گرا کر ہندی قاعدہ کے مطابق ہ بطور لاحقۂ اسمیت مذکر لگانے سے آمیزہ بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے 1911ء میں "باقیات بجنوری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ (مذکر - واحد)

واحد غیر ندائی: آمیزے {آ + مے + زے}

جمع: آمیزے{آ + مے + زے}

جمع غیر ندائی: آمیزوں {آ + مے + زوں (واؤ مجہول)}


معانی

ترمیم

آمیز کیا ہوا، مرکب۔

"ان کی زبان اردو اور انگریزی الفاظ کا ایک عجیب آمیزہ ہے۔" [1]

2. کیمیاوی محلول، مکسچر۔

"ہائیڈروجن دو بالکل مختلف نوعیتوں کے سالمات کا آمیزہ ہے۔" [2]

مترادفات

ترمیم

مُرَکَّب صُحْبَت مَحْلُول

حوالہ جات

ترمیم
    1   ^ ( 1911ء، باقیات بجنوری، 24 )
    2   ^ ( 1939ء، طبیعی مناظر، 738 )