آگ بُبولا
آگ بَبُولا {آگ + بَبُو + لا} (سنسکرت)
سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم آگ کے ساتھ سنسکرت زبان سے ہی ماخوذ اسم ببولا ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم اور صفت مستعمل ہے۔ 1801ء میں "سنگھا سن بتیسی" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم نکرہ (مذکر)
واحد غیر ندائی: آگ بَبُولے {آگ + بَبُو + لے}
جمع: آگ
بَبُولے {آگ + بَبُو + لے}
جمع غیر ندائی: آگ بَبُولوں {آگ + بَبُو + لوں (و مجہول)}
معانی
ترمیمدہکتا ہوا کو لایا چکّر؛ شعلہ سرخ انگارا۔
"راجہ نے .... گھوڑے کو کوڑا مارا چابک لگتے ہی آگ ببولا ہو کر وہ ایسا اڑا کہ سمندر کے پارلے گیا۔" [1]
متغیّرات
ترمیمآگ بَگولا {آگ + بَگو (و مجہول) + لا}
انگریزی ترجمہ
ترمیمTo be in a whirlwind of passion, to be mad with rage
معانی2
ترمیمصفت ذاتی
جمع: آگ بَبُولے {آگ + بَبُو + لے}
جمع غیر ندائی: آگ بَبُولے {آگ + بَبُو + لے}
برافروختہ، غصے میں بھرا ہوا، خشمگین، غضبناک۔
"ہم نے اس سے کہہ دیا کہ سرکار گاؤں پر ہیں رسید کون دے یہ سن کر وہ آگ ببولا ہو گیا۔" [2]
مترادفات
ترمیمغَضَب ناک تُنْد تیز بَرافَروخْتَہ
حوالہ جات
ترمیم1 ^ ( سنگھا سن بتیسی، 1801، 31 ) 2 ^ ( شاد صورۃ الخیال، 1927، 25:2 )