آہ و فغاں
آہ و فُغاں {آ + ہو (و مجہول) + فُغاں} (فارسی)
فارسی زبان سے اسم آہ کے ساتھ و حرف عطف لگانے کے بعد فارسی زبان سے اسم فغاں ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ 1795ء میں "دیوان قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم کیفیت (مؤنث - واحد)
معانی
ترمیمرونا پیٹنا، گریہ زاری، نوحہ و فریاد۔
؎ اگر کھو گیا اک نشیمن تو کیا غم
مقامات آہ و فغاں اور بھی ہیں [1]
مترادفات
ترمیمنالَہ و فَریاد آہ و فَرْیاد
==رومن
aah o fughan
حوالہ جات
ترمیم1 ^ ( بال جبریل، 1935ء، 89 )