اَبدال
عربی ۔ اسم ۔ مذکر
بدیل کی جمع
1۔ اہل تصوف کے نزدیک اولیا اللہ کے دل طبقات میں سے پانچواں طبقہ ۔ جس کے ارکان کی معینہ تعداد چالیس بتائی جاتی ہے۔ اور یہ تعداد پوری رکی جاتی ہے۔ چنانچہ اگر کوئی ابدال انتقال کر جائے یا ترقی کر جائے تو اس کی جگہ کسی اور کو ابدال مقرر کیا جاتا ہے۔ چونکہ یہ حضرات ایک دوسرے سے بدلتے رہتے ہیں اس لیے ان کو ابدال کہا جاتا ہے۔ امام راغب اصفہانی کی رائے میں ان کی برائیاں نیکیوں سے بدل دی گئی ہیں اس لیے ان کو ابدال کہا جاتا ہے۔
2۔ افغانوں کے ایک جرگہ کا مورث اعلی