قوم
تلفّظ
ترمیمقَوم [قَوْم (واؤ لین)]
ماخوذ
ترمیمعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں اصل حالت و معنی کے ساتھ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے 1564ء کو "دیوانِ حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع: اَقْوام [اَق + وام]
جمع غیر ندائی: قَوْموں [قَو (و لین) + موں (و مجہول)]
مطلب
ترمیم1. آدمیوں کا گروہ، جماعت۔
2. فرقہ، خاندان، قبیلہ۔
3. نسل، ذات، گوت، نژاد۔
4. کسی خطۂ ارض میں رہنے والا وہ گروہ جس میں مذہبی، نسلی، لسانی اور تاریخی وحدت پائی جاتی ہو اور جو ایک نظام کے تحت متحد ہو۔
انگریزی
ترمیمa people, nation; a tribe, race, family; sect, cast
مترادفات
ترمیممرکبات
ترمیمقَوم پَرَسْت، قَومِ عاد، قَوم پَرْوَری، قَوم پَرَسْتی، قَومِ ثَمُود، قَوم دار