آغاز
آغاز {آ + غاز} (فارسی)
آغازِیدن آغاز
فارسی زبان میں مصدر آغازیدن سے حاصل مصدر ہے۔ اردو زبان میں بھی بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ سب سے پہلے 1564ء میں حسن شوقی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم نکرہ (مذکر - واحد)
جمع غیر ندائی: آغازوں {آ + غا + زوں (واؤ مجہول)}
معانیترميم
شروع، ابتدا، عنوان، انجام کی ضد۔
"فلسفے پر یقین رکھنے کے لیے سب سے پہلی بحث آغاز آفرینش کی ہے۔" [1]
2. ابتدائی حصہ، شروع کا دور۔
"آغاز کلام میں معجزے کا جو مفہوم بیان کیا جا چکا ہے اس سے معلوم ہوا ہو گا کہ معجزہ نبوت کی کوئی منطقی دلیل نہیں۔" [2]
مترادفاتترميم
پَہَل ہِدایَت تَمْہِید عُنْفُوان شُرُوع بادی{4} شَباب اَزَل مُنْہ عُنْوان اِفْتِتاح اِبْتِدا نِکاس مُبْتَدا مُبْدا
متضاداتترميم
اِنْتِہا آخِر اِختِتام
رومنترميم
Aaghaaz
تراجمترميم
انگریزی : Beginning; commencement; origin; outset
حوالہ جاتترميم
1 ^ ( 1923ء، سیرت النبی، 3، 55 ) 2 ^ ( 1923ء، سیرۃ النبی،3، 176 )