آن{2} {آن} (عربی)

اون آن

عربی زبان میں فعل ثلاثی مجرد سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر استعمال ہوتا ہے۔ "کدم راو پدم راو" میں 1435ء میں پہلی بار مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل


معانی

ترمیم

1. تھوڑی دیر، دم بھر، لحظہ بھر (بیشتر ایک کے بعد اور میں سے پہلے)

؎ ایک آن اس زمانے میں یہ دل نہ وا ہوا

کیا جانیے کہ میر زمانے کو کیا ہوا [1]

؎ لیکن یہ بے خبر تیرا سودائے خام ہے

آئی اجل تو آن میں قصہ تمام ہے [2]


معانی2

ترمیم

اسم مجرد

جمع: آنیں {آ+نیں (ی مجہول)}

جمع غیر ندائی: آنوں {آ + نوں (و مجہول)}

1. وقت، ساعت، گھڑی، دقیقہ۔

"ایٹمی گھڑی کی ٹک ٹک کے درمیان وقفے ہیں، ان وقفوں کو ہم آن کہہ سکتے ہیں"۔ [3]

مترادفات

ترمیم

لَمْحَہ وَقْت وَقْفَہ

مرکبات

ترمیم

آنِ سَیّال، آن کی آن، آنِ واِحدْ میں

رومن

ترمیم

aan

تراجم

ترمیم

انگریزی: Time second; moment; instant


مزید دیکھیے

ترمیم

آن

آن2

آن4

حوالہ جات

ترمیم
      1 ^ ( 1810ء، کلیات، میر، 317 )
      2 ^ ( 1929ء، مطلع انوار، 59 )
      3 ^ ( 1974ء، تاریخ اور کائنات، 526 )