آڑھَت{1} {آ + ڑھَت} (سنسکرت)

آورڑ آڑھ آڑھَت

سنسکرت کے اصل لفظ آورڑ سے ماخوذ آڑھ کے ساتھ ت بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے آڑھت بنا۔ اردو زبان میں سب سے پہلے 1861ء میں "کلیات اختر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ (مؤنث - واحد)

جمع: آڑھَتیں {آ + ڑھَتیں (یائے مجہول)}

جمع غیر ندائی: آڑھَتوں {آ + ڑھَتوں (واؤ مجہول)}


معانی

ترمیم
آڑ یا پناہ، پناہ گاہ۔

؎ ڈھونڈتی پھرتی تھی گلشن میں بھی آڑھت ہر دم

کیسی بے چین ہوا کرتی تھی عاشق سے نظر [1]

مترادفات

ترمیم

مَنْڈی دَسْتُوری

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
     1  ^ ( 1861ء، کلیات اختر، واجد علی شاہ، 954 )