حارِث {حا +رِث} (عربی)

ح ر ث، حارِث

اصلاً یہ عربی زبان کا لفظ ہے اور ثلاثی مجرد کے باب سے تعلق رکھتا ہے عربی میں اسم مذکر کے طور پر مستعمل ہے اور اردو میں اسم فاعل کے طور پر مستعمل ہے۔ 1809ء "دیوان شاہ کمال" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ (مذکر - واحد)

جمع استثنائی: حارِثِین {حا + رِثِین}

جمع ندائی: حارِثو {حا + رِثو (و مجہول)}

جمع غیر ندائی: حارِثوں {حا + رِثوں (و مجہول)}

معانی

ترمیم

1. کسان، کاشت کار، کھیتی باڑی کرنے والا۔

؎ جسم مزرع ہے روح حارث ہے

جسم میراث، روح وارث ہے، [1]

مترادفات

ترمیم

مُزارِع

حوالہ جات

ترمیم
  1. ( 1809ء، شاہ کمال، دیوان، 246 )