لا یخجلون
ع ر ب، عَرَب، عَرَبی
عربی زبان سے مشتق اسم عرب کے ساتھ ی بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے عربی بنا۔ اردو میں بطور صفت اور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے 1603ء کو "شرح تمہیدات ہمدانی" میں مستعمل ملتا ہے۔
صفت نسبتی (واحد)
جمع غیر ندائی: عَرَبِیوں {عَرَبِیوں (و مجہول)}
1. عرب سے منسوب، عرب کا۔
"عرب قوم سے وہ لوگ مراد ہیں جو شہروں میں رہتے ہوں، اس سے اسم نسبت عربی بنے گا۔"، [1]
Arabian; Arabic
اسم نکرہ [2]
جمع غیر ندائی: عَرْبِیوں {عَر + بِیوں (و مجہول)}
1. عرب کا باشندہ، عرب، عرب قوم کا فرد۔
"یہ بات میں نے اپنی آنکھ سے نہیں دیکھی، پر عربیوں کی زبانی سنی۔"، [3]
2. عربی نسل کا گھوڑا۔
"خوشنما خاصے کے گھوڑے عربی، ترکی، کمیت لاکھوری .... مرصعی کھڑے جھوم رہے ہیں۔"، [4]
An Arab; an Arabian horse; the Arabic language
اسم معرفہ [5]
1. عرب کی زبان۔
"عربی کی ایک مثل کا مطلب ہے، عوام تو اپنے، امیروں کی نقل کرتے ہیں۔"، [6]
عَرَبیُ الْاَصْل، عَرَبی دانی، عَرَبیُ النَّسْل، عَرَبی دان
- ↑ ( 1966ء، بلوغ الارب (ترجمہ)23 )
- ↑ ( مذکر )
- ↑ ( 1847ء، عجائبات فرنگ، 106 )
- ↑ ( 1890ء، بوستان خیال، 8:6 )
- ↑ ( مؤنث )
- ↑ ( 1985ء، روشنی، 71 )