حَویلی {حَوے + لی} (عربی)

عربی زبان میں اسم حوالی کا امالہ حویلی اردو میں بطور اسم استعمال ہوتی ہے۔ 1625ء کو "سیف الملوک و بدیع الجمال" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ (مؤنث - واحد)

جمع: حَویلِیاں {حَوے + لِیاں}

جمع غیر ندائی: حَویلِیوں {حَوے + لِیوں (و مجہول)}

معانی ترمیم

1. شان دار مکان، بڑا اور پکا مکان (بیشتر جس کے گرد چار دیواری بھی ہوتی ہے)محل، محلسرا۔

"حویلی کے دالان میں سو کے قریب چار پائیاں بچھائی جا سکتی تھیں۔"، [1]

2. بیوی۔

"باقی کل نقد روپیہ کو جو اس وقت میرے پاس موجود تھے حسب سہام شرعی اپنی دونوں حویلیوں پر تقسیم کر کے ہر ایک کے حوالہ کر دیے۔"، [2]

3. وہ ضلع جو دارالخلافے کے قریب اور ارد گرد ہو، اس کی آمدنی فوج پر خرچ کی جاتی تھی، سرکاری زمین۔ (جامع اللغات)

انگریزی ترجمہ ترمیم

a house of brick or stone; house, dwelling, habitation, mansion; the districts or land attached to and in the vicinity of a town (the revenues of which were devoted to the support of the military garrison)

مترادفات ترمیم

مَحَل، مَکان، قَصْر

حوالہ جات ترمیم

  1. ( 1983ء، ساتواں چراغ، 40 )
  2. ( 1880ء، تواریخ عجیب، 206 )