ذوالقرنین
ذُوالْقَرْنَین {ذُل (ا غیر ملفوظ) + قَر + نَین (ی لین)} (عربی)
عربی سے مشتق اسم صفت ذُو کو حرفِ تخصیص ال کے ذریعے عربی ہی سے مشتق اسم قَرْن کے تثنیہ قَرنَین کے ساتھ ملانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے 1747ء کو "دیوانِ قاسم" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم علم (مذکر - واحد)
معانی
ترمیم1. دو سینگوں والا، دو گیسوؤں والا، ایک بادشاہ کا لقب جس کا ذکر قرآن میں ہے اور جس نے یاجوج و ماجوج کی قوم کو روکنے کے لیے ایک دیوار بنوائی تھی.
2. اسکندر؛ لیکن یہ تحقیق نہیں ہو سکا کہ وہ سکندر کون تھا۔
"ذوالقرنین کا ذکر قرآن مجید میں سورہ کہف میں آیا ہے۔"، [1]
3. دو زمانے پانے والا۔
؎ عماد الاَتقیا، صدیق اکبر، والدِ السبطین
لسان الصِّدق ذوالقرنین امیر المومنین حیدر، [2]
انگریزی ترجمہ
ترمیمlord or possessor of the tow horns (i.e. the East and West) , an epithet of Alexander the Great