ظفر
ظَفَر {ظَفَر} (عربی)
ظ ف ر، ظَفَر
عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم مستعل ہے۔ سب سے پہلے 1564ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم کیفیت (مؤنث - واحد)
معانی
ترمیم1. کامیابی، فتح، متحمندی، دشمنوں پر غلبہ۔
"اس کا مقصد صرف فوج کا لڑانا اور فتح و ظفر حاصل کرنا نہ تھا۔"، [1]
انگریزی ترجمہ
ترمیمVictory, triumph; success; profit, gain
مترادفات
ترمیمفَتْح، کامْرانی، جِیت، دِجے، کامْیابی،
مرکبات
ترمیمظَفَر اَنْگیز، ظَفَر بَنْد، ظَفَر پَیکَر، ظَفَر پَیوَنْد، ظَفَر تَوام، ظَفَر جَنْگ، ظَفَر رِکاب، ظَفَر صُورَت، ظَفَر قَرِیں، ظَفَر گھات، ظَفَر مَنْد، ظَفَر مَوج، ظَفَر نامَہ، ظَفَرتَکْیَہ، ظَفَریاب، ظَفَر مَنْدی، ظَفَر یابی
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ( 1914ء، سیرۃ النبیۖ، 58:2 )
مزید دیکھیں
ترمیم- فتح و ظفر
- ذی ظفر
- فوج ظفر موج
- طبل ظفر
- سہم الظفر
- ظفر انگیز
- ظفر بند
- ظفر پیکر
- ظفر پیوند
- ظفر توام
- ظفر جنگ
اسم
ترمیمظفر
فارسی
ترمیماسم
ترمیمظفر