ملکہ
مزید دیکھیے: ملکہ ادراک اور ملکہ سخن
اردو
ترمیماشتقاقیات
ترمیمملکہ اردو میں بادشاہ کی بیوی کے لیے مستعمل ہے۔
اسم
ترمیمملکہ مؤنث (جمع ملکائیں)
- وہ عورت جو تخت حکومت پر متمکن ہو ؛ بادشاہ کی بیوی ، رانی ، سلطانہ
- شہزادی ، بادشاہزادی (فرہنگ آصفیہ ؛ نوراللغات)۔
- (مجازاً) کسی خوبی یا صلاحیت میں سب سے ممتاز اور برگزیدہ عورت۔
- مہال کی سب سے بڑی مکھی جس کے ساتھ اور مکھیاں بطور پیش خدمت رہتی ہیں ، شہد کی مکھیوں کی رانی۔
- ساز و سامان (قدیم)
مثال
ترمیم- فتح نامہ بکھیری میں لفظ ملکہ ایک شعر کی صورت میں ملتا ہے:
- مکلّل زر اتن میں سر تا قدم
- چلیا ملکہ سار اجدہاں سب حشم[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ فتح نامہ یکھیری 1644ء، (سہ ماہی اردو ، کراچی ، اپریل، ص 154، 1988ء)