شمس — عربی: شَمْس (شَمْ + س) — عربی زبان میں سورج کیلئے استعمال ہونے والا اسم معرفہ۔ ایک روشن آگ کا گولا جو ہر صبح آسمان پر مشرق سے نکلتا اور شام کو مغرب میں ڈوبتا دکھائی دیتا ہے؛ نظام شمسی کا مرکزی کرہ۔
عربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اصل صورت و مفہوم کے ساتھ من و عن اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے 1564ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم معرفہ (مذکر - واحد)
|
معانی
|
استعمال
|
1
|
اولا — سورج، آفتاب، مہر، خورشید، نیّراعظم۔
|
تو تو بس صرف ایک شمس ہی ہے
|
مجھ سے شمس الشموس ہے رخشاں
|
[1]
|
2
|
مجازا — ایک وضع کا گلے کا ہار، چشمہ۔
|
(جامع اللغات)
|
- سُورَج
- مِہْر
- خُورشِید
- آفْتاب
- خورْشِید
- نیّراعظم
- ↑ 1.0 1.1 (1945ء) "فلسفۂ اخلاق"۔ ص: 2۔ خطا در حوالہ: نادرست
<ref>
ٹیگ؛ نام "r1" مختلف مواد کے ساتھ کئی بار استعمال ہوا ہے۔