ٹیکنا
ٹیکْنا {ٹیک (یائے مجہول) + نا} (سنسکرت)
ترایا، ٹیکْنا
سنسکرت میں اصل لفظ ترایا سے ماخوذ اردو زبان میں ٹیک مستعمل ہے اس کے ساتھ اردو لاحقۂ مصدر نا لگنے سے ٹیکنا بنا اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے 1688ء میں "ہدایات ہندی" میں مستعمل ملتا ہے۔
فعل متعدی
معانی
ترمیم1. ٹکانا، لٹکانا، رکھنا، سہارا لینا، جمانا، گاڑنا۔
"یہ گلہ بان .... لکڑی زمین پر ٹیکے .... شیخ کے سامنے کھڑا رہتا ہے"، [1]
2. { قماربازی } داؤ پر لگانا، بازی پر رکھنا۔
(فرہنگ آصفیہ)
فعل کی حالتیں
ٹیکْنا {ٹیک (یائے مجہول) +نا}ٹیکْنے {ٹیک (یائے مجہول) +نے} ،
ٹیکْنی {ٹیک (یائے مجہول) +نی}ٹیکْتا {ٹیک (یائے مجہول) +تا} ،
ٹیکْتے {ٹیک (یائے مجہول) +تے}ٹیکْتی {ٹیک (یائے مجہول) +تی} ،
ٹیکْتِیں {ٹیک (یائے مجہول) +تِیں}ٹیکا {ٹے + کا} ،
ٹیکے {ٹے + کے}ٹیکی {ٹے + کی} ،
ٹیکِیں {ٹے + کیں}ٹیکا {ٹے + کا} ،
ٹیکے {ٹے + کے}ٹیکیں {ٹے + کیں (ی مجہول)} ،
ٹیکُوں {ٹے + کوں}ٹیک {ٹیک (یائے مجہول)} ،
ٹیکو {ٹے + کو (و مجہول)}ٹیکْیو {ٹیک (ی مجہول) +یو(واؤ مجہول)} ،
ٹیکْیے {ٹیک(ی مجہول) +یے}
انگریزی ترجمہ
ترمیمto support, prop; to place, set or put down
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ( 1912ء، سفر بغداد، 110 )