ٹیکَن {ٹے + کَن} (سنسکرت)

ترایا، ٹیک، ٹیکَن

سنسکرت سے ماخوذ اردو مصدر ٹیکنا سے مشتق حاصل مصدر ٹیک کے ساتھ ن بطور لاحقۂ اسم لگنے سے ٹیکن بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ 1806ء میں "نورالہدایہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ (مؤنث - واحد)

جمع: ٹیکَنیں {ٹے + کَنیں (یائے مجہول)}

جمع غیر ندائی: ٹیکَنوں {ٹے + کَنوں (واؤ مجہول)}

معانی

ترمیم

1. اڑواڑ، تھونی، ٹیک، تکیہ گاہ۔

"ٹٹیوں پر چڑھی ہوئی انگور کی بیل کی .... ٹیکن اکھڑ جائے یا ٹوٹ جائے تو بیل .... زمین پر لگ جاتی ہے۔"، [1]

2. سہارا، ٹیک۔

"اس کو ٹیکن دے کر بٹھائے اور اس کے پیٹ کو نرم نرم ملے۔"، [2]

انگریزی ترجمہ

ترمیم

pillar, prop, support

مترادفات

ترمیم

سُتُون

حوالہ جات

ترمیم
  1. ( 1959ء، مقدرانسانی، 232 )
  2. ( 1806ء، نورالہدایہ، 164 )