حاضِر و ناظِر {حا + ضِر و (و مجہول) + نا + ظِر} (عربی)

عربی زبان سے مشتق اسم حاضر کے بعد و بطور حرف عطف لگا کر عربی ہی سے مشتق اسم ناظر لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً سب سے پہلے 1500ء کو "معراج العاشقین" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی

جمع: حاضِرین و ناظِرین {حا + ضِری + نو (و مجہول) + نا + ظِرین}

معانی

ترمیم

1. جو ہر جگہ موجود ہو اور ہر جگہ نظر رکھتا ہو، موجود و نگراں (خدا کے لیے بطور صفت مستعمل)۔

"چھوٹی عمر میں نصیحت اور تعلیم کا گہرا اثر دل پر ہوتا ہے .... مثلاً خدا کو حاضر و ناظر جاننا۔"، [1]

انگریزی ترجمہ

ترمیم

present and seeing (an epithet of the Deity , used in formal oaths)

حوالہ جات

ترمیم
  1. ( 1934ء، حیات محسن، 105 )