عصائے موسیٰ
مزید دیکھیے: موسیٰ اور عصائے کلیم
اردو
ترمیماشتقاقیات
ترمیمعربی زبان سے مشتق اسم عصا کے بعد یائے بطور علامت اضافت لگانے کے بعد عربی سے ہی اسم موسیٰ لگا کر مرکب عصائے موسیٰ بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے 1707ء میں ’’کلیاتِ ولی‘‘ میں تحریری طور پر ملتا ہے۔
اسم
ترمیم- حضرت موسیٰ کے ہاتھ کی لکڑی کی چھڑی جس میں یہ معجزہ تھا کہ وہ فرعون کے جادوگروں کے سامنے اژدھا بن گئی تھی۔
- مجازی معنوں میں طاقتور اور مؤثر ہتھیار کے لیے بھی مستعمل ہے۔
- ایک روئیدگی جس کی دو اقسام ہیں۔ بڑی قسم کو سرخ مرز اور چھوٹی کو سفید مرز کہتے ہیں۔ بڑی قسم کے بیج اور ساق سرخ ہوتے ہیں اور پتے کسی قدر نیلے رنگ کے ہوتے ہیں اور پھول سیاہ مائل سرخ ہوتے ہیں۔ چھوٹی قسم کے پتے اور ساق سز رنگ کے اور بیج اور پھول سفید رنگ کے ہوتے ہیں ۔ دونوں اقسام طب میں بطور دوا کے استعمال ہوتی ہیں۔
مترادفات
ترمیمانگریزی
ترمیم- Staff of Moses